میرے بھائی کے جنازے میں پانچ لاکھ سے زیادہ آدمی تھے پھر میدان عرفات کے قبرستان میں دفن کیا جہاں سرور کائنات حضرت محمدﷺ اور ایک لاکھ سے زائد صحابہ کرامؓ کے قدم مبارک پڑے ہیں یعنی میدان عرفات۔ وہ کونسی نیکیاں ہیںجسکی وجہ سے بھائی طارق کو عظیم رتبہ ملا۔
طارق کی قرآن سے محبت
میرا سگا بھائی مجھ سے چار سال چھوٹا تھااس کا پیارا نام محمد علی طارق تھا ہم دونوں بھائیوں میں بہت محبت تھی وہ مجھ سے چھوٹا ہونے کے باوجود قد میں مجھ سے بڑا تھا اور مجھ سے بہت زیادہ خوبصورت تھا۔ اکٹھے سوتے اکٹھے شرارتیں کرتے تھے دہلی کے پڑھے ہوئے عالم سے اکٹھے قرآن پاک پڑھا مسجد میں اکٹھے جاتے لیکن ہمارے استاد جو اعلیٰ درجے کے عالم تھے حضرت مولانا امیر شہید وہ میرے بھائی طارق سے زیادہ محبت کرتے تھے اور طارق کو قرآن پاک زیادہ محنت سے پڑھاتے تھے۔ بھائی طارق کو اللہ تعالیٰ خوبصورتی ذہانت اور اعلیٰ شخصیت سے نوازا تھا۔طارق بھائی واپڈا میں انجینئر بھرتی ہوگیا لیکن وہاں مذہبی ہونے کی وجہ سے فٹ نہ ہوسکا۔ اللہ تعالیٰ نے اس کو دبئی میں نوکری بطور ایگزیکٹو پوسٹ لاکھوں روپے ماہانہ کی نوکری دے دی۔ بھائی طارق نے خوبصورت داڑھی بھی رکھ لی۔ پہلی بار وہ عمرہ کرنے گیا حرم پاک میں والدہ کے ساتھ عمرہ کیا۔ ماں کو اپنے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر طواف کیے۔ جب پہلی بار عمرہ سے واپس آیا تو آکر مجھے کہنے لگا کہ وہاں خانہ کعبہ میں بھی آپ کو خواب میں پریشان دیکھا۔
اللہ سے رو رو کر بھائی کی زندگی کی دعا
بھائی فاروق کوئی پریشانی ہے؟ تو میں نے ہنس کر کہا کہ یار کوئی خاص مسئلہ نہیں ہے حقیقتاً جب وہ خانہ کعبہ میں عمرہ کررہا تھا اور میں یہاں سجدے میں اللہ تعالیٰ سے رو رو کر اسکی زندگی کی دعائیں مانگ رہا تھا۔ کیونکہ ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ اس کو کالایرقان ہے لیکن جب سعودی عرب سے واپس آیا ایسے تندرست تھا کہ میں خوش ہوگیا۔ یہ 2001 کی بات ہے۔ 2006 میں طارق بھائی دوبارہ عمرے کے لیے گیا اس بار وہ اپنے دوستوں کے ساتھ گیا۔ 2006ء کے بعد وہ سال میں دو تین بار پاکستان آتا پھر وہ اپنے بیوی بچوں کو اپنے ساتھ لے گیا۔ دبئی میں ماحول اچھا نہ ہونے کی وجہ سے شارجہ میں رہائش رکھ لی اس طرح جاب دبئی میں تھی اور رہائش شارجہ میں۔ 2014 میں پاکستان اپنے بچوں کے ساتھ آیا۔ خاندان کے ہر شخص بچے بوڑھے خواتین کو مل کر واپس چلا گیا۔ 2015ء میں رمضان المبارک جون کے آخری ہفتہ میں تھا۔ طارق بھائی کی بیوی نے کہا کہ طارق عید ہم نے پاکستان کرنی ہے۔ جانے سے پہلے ہمیں اللہ تعالیٰ کاگھر دکھلا دو۔ طارق بھای نے فوراً تیاری شروع کردی۔ ہماری بھابھی دو بیٹیوں اور بڑے بیٹے کو ساتھ لیا۔ 10 جون 2015 کو مکہ پہنچ گئے۔ 12 جون 2015 بروز جمعۃ المبارک فجر کی نماز خانہ کعبہ میں ادا کی عمرہ کیا۔
عبقری سے وظیفہ خود بھی پڑھابچوں کو بھی پڑھایا
طواف کے دوران دونوں بیٹیوں کو کاندھے پر بٹھایا اور بیٹے کو انگلی سے پکڑا بھابھی ساتھ تھیں طواف کرتے رہے پھر جمعہ مبارک پڑھا دوسرے دن پھر بھابھی بچوں کو لے کر صبح ہی خانہ کعبہ پہنچ گئے۔ سارا دن خانہ کعبہ میں رہے۔ اور اپنی بیٹیوں اور بیٹے کو عبقری رسالہ سے پڑھا وظیفہ وَ لَسَوْفَ یُعْطِیْکَ رَبُّکَ فَتَرْضٰی﴿والضحیٰ۵﴾پڑھاتے رہے بار بار خود بھی پڑھتے اور بچوں کو پڑھاتے رہے اس کی ریکارڈنگ بھی کی۔ شام کو نماز عشاء خانہ کعبہ میں ادا کی۔ حرم پاک میں بیٹھے رہے۔ پھر بچوں کے ساتھ اٹھے ان کو گاڑی میں بٹھایا کہ چلو آپ ہوٹل چلو میں آپکے لیے کھانا لے کر آتا ہوں۔ پھر وہاں سے کھانا لیا اور اب زم زم پینے دوبارہ خانہ کعبہ چلے گئے۔ باب العزیز سے نکلتے ہوئے زمین پر بیٹھ گئے پھر لیٹ گئے لیٹتے ہی خالق حقیقی سے جاملے وہاں پر موجود پولیس والا بتاتا ہے کہ ایک ہاتھ میں اب زم زم کے دو کین تھے اور دوسرے ہاتھ میں بچوں کا کھانا تھا۔ اور کان کے ساتھ فون تھا فون پر بھابھی سے آخری کال کررہےتھے کہ میری طبیعت خراب ہوگئی ہے۔ بھابھی بچے ہوٹل سے وہاں پہنچے تو روح پرواز کرچکی تھی۔ اس منظر کا اندازہ تو وہی عورت کرسکتی ہے کہ جس کا سہاگ اجڑ جائے۔ ساتھ سات سال کا بیٹا، پانچ اور تین سال کی بیٹیاں باپ سے لپٹ کر روئے یہ منظر دیکھ کر وہاں عربی بھی رو پڑے۔ (باقی صفحہ نمبر 59 پر)
(بقیہ:حر م میں جان نکلی! جنازہ میں5 لاکھ کا مجمع)
مگر اللہ تعالیٰ نے اپنے گھر بلا کر ہمیشہ کے لیے اپنے پاس رکھ لیا۔ 36سال جوانی کی عمر میں باوضو حالت میں سر پر ٹوپی پہنی‘ عبقری سے ملا وظیفہ پڑھتے ہوئے اللہ کی راہ میں شہید ہوگیا۔ حج و عمرہ کے دوران انتقال کرنے والے شہید ہوتے ہیں ‘مسافر کو کھانا کھلانا! جنازہ میں پانچ لاکھ افراد لے آیا: میں کھوج میں لگ گیا میرے بھائی نے ایسا کونسا نیک عمل کیا ہے جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے گھر خانہ کعبہ میں بلاکر ہمیشہ کے لیے اپنے پاس رکھ لیا ہے۔ میرے بھائی کے جنازے میں پانچ لاکھ سے زیادہ آدمی تھے پھر میدان عرفات کے قبرستان میں دفن کیا جہاں سرور کائنات حضرت محمدﷺ اور ایک لاکھ سے زائد صحابہ کرامؓ کے قدم مبارک پڑے ہیں یعنی میدان عرفات۔ وہ کونسی نیکیاں ہیںجسکی وجہ سے بھائی طارق کو عظیم رتبہ ملا۔ آپ کا وظیفہوَ لَسَوْفَ یُعْطِیْکَ رَبُّکَ فَتَرْضٰی﴿والضحیٰ۵﴾خانہ کعبہ کے سامنے بیٹھ کر فیملی کے ساتھ مسلسل بھائی پڑھتا رہا (اور اپنی وصیت میں اس خواہش کا اظہار کیا کہ میرا جنازہ اللہ کے گھر اٹھے) ۔ دوسرا ہر پردیسی کو کھانا کھلاتا ۔ والدہ کی دن رات خدمت کرتا تھا لاکھوں روپے مسجد میں دیئے۔ غریب رشتہ داروں کی مالی امداد کرتا۔ نرم مزاج تھا پانچ وقت کا نمازی تھا۔ چہرہ پر ڈاڑھی مبارک تھی رزق حلال کا بندوبست کرتا تھا۔ رشوت کو حرام سمجھتا تھا۔
پھر مجھے خواب میں بھائی طارق کی زیارت ہوئی وہ مجھے آکر کہنے لگا آپ لوگوں نے مشہور کیا ہوا ہے کہ میں فوت ہوگیا ہوں۔ میں تو زندہ ہوں میں نے دیکھا کہ میرا بھائی بہت خوبصورت لگ رہا ہے اور ڈاڑھی مبارک بھی کالی سیاہ ہے اور جوان ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں